Powered By Blogger

Wednesday, July 23, 2014

baloch news

عید کو دو ہی دن رہ گئے تھے. بوڑھے نے اپنے بیٹے کو فون کیا ..."بیٹا میں تمھیں ان خوشی کے دنوں میں تکلیف پہنچانا نہیں چاہتا مگر کیا کروں کہے بغیر کوئی چارہ بھی نہیں ہے. میں اور تمھاری ماں علیحدہ ہورہے ہیں.بہت ہوچکا اب اس سے ذیادہ جھنجھٹیں میں برداشت نہیں کرسکتا"
"کیا؟؟؟ آپ کیا بول رہے ہیں ابو" بیٹا چیخ پڑا//
"ہم اب ایک دوسرے کے ساتھ نہیں رہ سکتے" بوڑھے باپ نے واضح کردیا "ہم ایک دوسرے سے بیزار ہوچکے ہیں اور میں اس موضوع پر مزید کوئی گفتگو کرنے سے قاصر ہوں. تم دوسرے شہر رہنے والی بہن کو بھی فون کرکے اسکی اطلاع دے دو"//
بیٹے نے گھبرا کر اپنی بہن کو فون کیا اور بتایا کہ ہمارے ماں باپ طلاق لے رہے ہیں!!!
بیٹی نے خبر سنی تو دیوانوں کی طرح چلا اٹھی "کیا کہہ رہے ہو بھیا .... ایسا نہیں ہوسکتا . میں ابھی ابو کو فون کرتی ہوں دیکھتی ہوں ایسا کیسے کرسکتے ہیں وہ"
لڑکی نے اپنے وطن رہنے والے باپ کو فون ملایا اور چیخنے چلانے لگی "آپ ایسا نہیں کریں گے. یہ کوئی عمر ہے طلاق لینے کی. میں آرہی ہوں جب تک میں نہ آجاؤں آپ اس سلسلے میں ایک بھی قدم نہیں اُٹھائیں گے. میں بھائی کو فون کر کے ساتھ چلنے کو کہتی ہوں. ہم دونوں کل تک آرہے ہیں کسی بھی صورت میں. اور کل تک آپ کچھ نہیں کریں گے. آپ سن رہے ہیں ناں میری بات؟؟" اتنا کہہ کر اس نے فون بند کردیا
بوڑھے نے فون رسیور پر رکھا اور بیوی سے مخاطب ہو کر بولا ......
"مسئلہ حل ہوگیا ہے ... پورے تین سال بعد وہ دونوں آرہے ہیں اور عید ہمارے ساتھ ہی کریں گے..

No comments:

Post a Comment