Powered By Blogger

Thursday, December 25, 2014

baloch news


  فیس بک کی معمر ترین خاتون یوزر114سال کی عمر میں انتقال کر گئیں


مینیسوٹا: آج کے اس ترقی یافتہ دور میں رابطے کا آسان ترین ذریعہ فیس بک ہے اور اس کا استعمال کسے پسند نہیں بچے، جوان، مرد اور خواتین سبھی اس کے دیوانے ہیں لیکن امریکا کی ایک خاتون نے سبھی کو پیچھے چھوڑ دیا اور 113 سال کی عمر میں فیس بک استعمال کر کے سب کو حیرت میں ڈال دیا تاہم زندگی نے انہیں صرف ایک سال ہی فیس بک سے لطف اٹھانے کا موقع دیا اور وہ 114 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں۔
امریکی ریاست مینیسوٹا کی رہائشی اینا اسٹوئر نے جب فیس بک پر اپنے سفر کا آغا زکیا تو انہوں نے اپنی عمر کے بارے میں غلط بیانی سے کام لیا کیونکہ ان کی پیدائش 1900  تھی جب کہ فیس بک پر موجود آپشن میں 1905میں یا اس کے بعد پیدا ہونے والے ہی اپنی تاریخ پیدائش لکھ سکتے تھے۔ اینا نے اس بات کا انکشاف 4 ماہ قبل کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ جھوٹ اس لیے بولا کہ فیس بک پر سائن اپ ہونے کے لئے اس کے علاوہ اس کے پاس کوئی چارہ نہیں تھا۔ ان کے 84 سال کے بیٹے ہارلین نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ان کی والدہ کو 114 ویں سالگرہ پر فیس بک کی جانب سے جو گلدستہ پیش کیا گیا اس میں 114 پھول لگائے گئے تھے۔
اینا کی بہو مارلین کا کہنا تھا کہ فیس بک کے چیف ایگزیکٹیو مارک زکربرگ کو جب اینا کے بارے میں پتہ چلا تو وہ کمپنی کی جانب سے عمر کے آپشن میں پابندی پر ایک معذرت نامہ لے کر ان کے گھر پہنچے تھے لیکن اینا کے اسپتال جانے کے باعث یہ ملاقات نہ ہوسکی۔ اینا کو فیس بک سے دلچسپی 113 سال کی عمر میں اپنے ایک سیلز مین دوست سے رابطے  کی وجہ سے پیدا ہوئی اور اسی دوست نے انہیں فیس بک پر چیٹنگ اور ای میل کرنا سکھایا۔

baloch news

 جس کاانتظارتھاوہی ہواتحریک انصاف نےکرلیااہم ترین فیصلہ


Pakistan Tehreek Insaf Going To Join Parliament

baloch news

کراچی: وفاقی حکومت کے مختلف تحقیقاتی اداروں نے دیگر صوبوں کے ساتھ ساتھ سندھ میں بھی سیاست دانوں، وزرا اور بیورو کریٹس سمیت دیگر بااثر لوگوں کے اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کی چھان بین شروع کردی ہے۔ اس حوالے سے مختلف اداروں نے ایک مضبوط حکمت عملی وضع کر لی ہے۔
انتہائی باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اہم حکومتی اور سرکاری عہدوں پر فائز رہنے والے سیاست دانوں اور نوکر شاہی سے تعلق رکھنے والے لوگوں، موجودہ وزرا میں سے اکثریت نے اپنے ملازمین، رشتے داروں اور خواتین کے نام پر جائیدادیں لے رکھی ہیں یا بینک اکاؤنٹس کھول رکھے ہیں۔ وفاقی تحقیقاتی اداروں نے ملازمین ، رشتے داروں اور خواتین کے نام پر جائیدادوں اور بینک اکاؤنٹس کا پتہ چلانے کے لیے متعلقہ اداروں اور بینکوں سے رجوع کرلیا ہے تاکہ ضروری ریکارڈ حاصل کیا جا سکے ۔کراچی کے علاقے ڈیفنس،کلفٹن اور دیگرمہنگے علاقوں میں پلاٹس اور بنگلوز کا ریکارڈ حاصل کیاجا رہا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ دبئی، لندن،کینیڈا، ملائیشیا اور دیگر ملکوں میں بھی جائیدادوں اوراثاثوں کے بارے میں معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق مختلف لوگ ہنڈی کے ذریعے رقوم باہر منتقل کر رہے ہیں۔ان رقوم کی منتقلی میں مددگار افراد اور اداروں کے بارے میں بھی معلومات حاصل کر لی گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ سندھ میں مختلف محکموں کے بڑے بڑے ترقیاتی منصوبوں میں وزرا اور بیوروکریسی سمیت جن لوگوں کا عمل دخل زیادہ تھا، ان کے بارے میں بھی ایک مکمل ریکارڈ وضع کیا جا رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے فوراً بعد وفاقی حکومت کرپشن کے خلاف ایک بھرپور مہم شروع کرے گی اور اس حوالے سے کریک ڈاؤن بھی ہو گا۔اس ضمن میں معلوم ہوا ہے کہ وزرا اور با اثر شخصیات کے گھروں پر کام کرنے والے ملازمین بشمول ڈرائیورز ، چوکیدار،گارڈز، مالی، پرائیویٹ سیکریٹریز،گھریلو خواتین ملازمین کا بھی ڈیٹا حاصل کیا جا رہا ہے جبکہ قریبی رشتے داروں ، بیگمات کی بہنوں ، بھائیوں کی آمدنی ، اخراجات سمیت بزنس پارٹنر کے ساتھ کاروبار میں استعمال کی جانے والی رقم کی تفصیلات بھی حاصل کی جا رہی ہیں