Powered By Blogger

Sunday, December 27, 2015

’سوزاک لا علاج مرض بن سکتا ہے‘

’سوزاک لا علاج مرض بن سکتا ہے‘


انگلینڈ کے چیف میڈیکل آفیسر ڈیم سیلی ڈیویز کا کہنا ہے کہ سوزاک کے مرض کا لا علاج مرض بننے کا خطرہ موجود ہے۔
سوزاک کے مرض میں اضافے کے بعد ڈیم سیلی کی جانب سے ڈاکٹروں کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کے وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ مریضوں کو صحیح ادویات دی جا رہی ہیں۔
ڈیم سیلی کی جانب سے یہ خط ان اطلاعات کے سامنے آنے کے بعد لکھا گیا ہے جن کے مطابق کچھ مریضوں کو ضرورت کے مطابق ادویات نہیں دی جا رہی ہیں۔
جنسی امراض کے ماہر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سوزاک کا مرض تیزی سے ادویات کے خلاف مدافعت پیدا کر رہا ہے۔
رواں برس مارچ میں انگلینڈ میں اس مرض کی ایک ایسی قسم دریافت ہوئی تھی جو ادویات کے خلاف انتہائی مدافعت رکھتی ہے۔
مرض کی اس قسم کے خلاف، علاج کے لیے استعمال کی جانے والی اینٹی بائیوٹکس کار آمد نہیں ہیں۔
ڈیم سیلی نےاپنے خط میں لکھا ہے کہ ’ ادویات کے خلاف مزاحمت بڑھنے سے اندیشہ ہے کہ سوزاک ایک لا علاج مرض بن جائے گا۔‘
خیال رہے کہ انگلینڈ میں جنسی مراسم کے نتیجے میں پھیلنے والی بیماریوں میں سوزاک سب سے پہلے نمبر پر ہے۔

No comments:

Post a Comment