Powered By Blogger

Friday, December 26, 2014

baloch news


                                      حلقہ پی پی 240ضمنی الیکشن میں کل سے جوڑ توڑ کا امکان

تونسہ شریف(نامہ نگار) حلقہ پی پی 240قیصرانی سردار کا مستقل حلقہ گنا جاتا ہے مگر سردار ظہور خان قیصرانی کے بعد سردار میربادشاہ خان قیصرنی کے بعد ان کی بیگم شمعونہ عنبریں کے ایم پی اے بننے کے بعد مسلسل20سال کے عرصہ میں اقتدار میں رہنے کے باوجود حلقہ میں ترقیاتی کام نہ ہونے اور بار بار مختلف نعروں ’’تونسہ اتحاد کے بعد ضلع بناؤ تحریک کے بعد تونسہ کو بلوچستان کے نعروں کے بعد عوام ان کے کھوکھلے نعروں سے تنگ آگئی ہے جس کی وجہ سے آج ضمنی الیکشن میں ان کی ہی قوم کے قریبی رشتہ داروں قیصروسیم قیصرانی ‘بیرسٹر امام بخش قیصرانی اور سردار ایوب خان قیصرانی میان میں آگئے ہیں اگر سردار میربادشاہ خان قیصرانی نے حلقہ کی عوام کے ساتھ ساتھ ان امیدواروں کو اعتماد میں لے لیا جو ان کے قریبی رشتہ دار بھی ہیں تو سردار میربادشاہ خان قیصرانی کی سیٹ پر ان کے امیدوار کی جیت یقینی ہے مگر سوچنا یہ ہے کہ سردار میربادشاہ اور بیگم شمعونہ عنبرین نے جن امیدواروں کو چنا ہے ان میں سے کسی ایک کو میدان میں لانے کے بعد کیا دوسرا امیدوار ناراض تو نہیں ہوجائے گا یا اس امیدوار کا کردار باقی امیدواروں سے عوام میں کیسا ہے جبکہ میرگروپ کا کہنا ہے کہ الیکشن میں انہیں سٹے مل جائے گا اور الیکشن نہ ہوں گے جبکہ اگلے ہفتے تک صورتحال واضح ہوجائیگی کہ کس گروپ کا پلڑا کتنا بھاری ہے اگر قیصرانی سردار آپس میں لڑتے رہے تو کیا خواجہ داؤد سلیمانی کامیاب ہوں گے یا پھر خواجہ داؤد سلیمانی کو بھی ہرانے کیلئے قیصرانی اتحاد ممکن ہے جبکہ پی ٹی آئی کے ریاض خان قیصرانی کا کہنا ہے کہ تبدیلی آچکی ہے انشاء اللہ نوجوان طبقہ پی ٹی آئی کو مکمل سپورٹ کرے گا جبکہ خواجہ داؤد سلیمانی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات ہورہے ہیں خواجہ داؤد سلیمانی آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے جبکہ پی ٹی آئی کے رہنما تونسہ آکر کر خواجہ داؤد سلیمانی کیلئے باقاعدہ سپورٹ کا اعلان کریں گے ضمنی الیکشن پی پی 240میں ضمنی الیکشن کئی بار ہوچکے ہیں 10سال میں چھ بار الیکشن ہوا عوام بھی بار بار الیکشن سے تنگ ہوچکے ہیں جبکہ سردیوں کی شدید شدت اور حلقہ میں ترقیاتی کام نہ ہونے کے برابر ہونے سے عوام میں بیزاری پائی جاتی ہے ۔

No comments:

Post a Comment